27 C
Lahore
Thursday, September 19, 2024

کیا پیپلز پارٹی واقعی ترقی پسند اور انسانی حقوق کی علمبردار جماعت ہے یا نہیں؟

”کل بھی بھٹو زندہ تھا، آج بھی بھٹو زندہ ہے!“
پیپلز پارٹی کا یہ نعرہ سندھ کی مغلوب عوام کو انکے بنیادی حقوق فراہم کرتاہے۔

”روٹی کپڑا مکاں“شہید بینظیر کا نعرہ لیکن فی الحال پیپلز پارٹی کے جھنڈے کا سرخ رنگ خون میں بدل گیا ہے، نعرہ ”قتل، انصاف کا قتل، وڈیرے کا راج“ میں تبدیل ہو گیا ہے۔

سندھ میں رائج وڈیرہ سسٹم قانون،پولیس اور مختلف فرقے سے تعلق رکھنے والی عوام کے بنیادی حقوق کو اپنے آگے کچھ بھی نہیں سمجھتی۔انکے لئے سسٹم انکے اپنے ہاتھ میں ہے پھر اگر بات آئے مختلف واقعات کی تو وہ سرِفہرست ہیں۔

ایک بار ایک ہندو ڈاکٹر کو ایک مقامی پی پی پی رہنما نے بلدیاتی انتخابات کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا، ناظم جوکھیو، پنڈی میں نیب بیورو کے باہر کیمرہ مین کو تشدد کا نشانہ بنایا، اور فہرست جاری ہے! اقلیت سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کو پیپلز پارٹی کے کارکن غلام محمد جونیجو نے تشدد کا نشانہ بنایا اور گالیاں دیں۔ تاہم، رپورٹس کا دعویٰ ہے کہ ایک سال گزر جانے کے باوجود ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی جانب سے مبینہ طور پر تشدد اور مار پیٹ کرنے والے کیمرہ مین پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 50 کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔
کیا گھریلو ملازمہ پر تشدد کے کیس کو خون بہا اور اشرافیہ کے اثر و رسوخ کے ذریعے حل کیا جائے گا یا انصاف کا بول بالا ہوگا؟

Related Articles

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Stay Connected

176,934FansLike
37FollowersFollow
2,280SubscribersSubscribe

Latest News