27 C
Lahore
Thursday, September 19, 2024

مشترکہ حکومت سازی

عام انتخابات کے بعد حکومت سازی ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔ حکومت سازی کی کشمکش نے ملک کے کئی معاشی مسائل کو بڑھایا ہے۔ حکومت سازی کے لیے بہت بار پاکستان کی دو بڑی جماعتوں پہ ایم ایل این اور پی پی نے کئی بار مذاکرات کیے۔ لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ حکومت سازی کی نہیں خبریں ملک میں سیاسی استحکام کا اندیہ دے رہی ہیں۔

حکومت سازی اور سیاسی جماعتیں

مشترکہ حکومت سازی پر پی پی پی اور پی ایم ایل این کے درمیان اتفاق کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ہوں گے صدر اصف زرداری ہوں گے۔ پی پی پی پنجاب میں اپنا گورنر نامزد کرے گی۔ سندھ اور بلوچستان کے گورنر نون لیگ کے ہوں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی نون لیگ کا ہوگا جبکہ چیئرمین سینٹ پی پی پی کا ہوگا۔ اسی طرح ڈپٹی چیئرمین سینٹ نون لیگ کا اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی پی پی پی کا ہوگا۔ وفاق اور پنجاب کی صوبائی کابینہ میں پی پی پی شامل نہیں ہوگی۔ اسی طرح بلوچستان میں مشترکہ حکومت پی پی پی کی ہوگی۔

پی ٹی ائی اور حکومت سازی

دوسری طرف پی ٹی ائی ابھی تک عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی مذمت کر رہی ہے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمیشن استعفا دیں۔ اور فارم 45 کے تحت نتائج تیار کیے جائیں۔ ابھی تک کی خبروں سے پتہ چلا ہے کہ کے پی کے میں پی ٹی ائی اپنی حکومت کرے گی۔ پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ 62 ایم این اے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو گئے۔ جب کے سندھ کے سے کامیاب ہونے والے 9 ایم این اے بھی سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو گئے۔

حکومت سازی اور معاشی صورتحال

حکومت سازی میں دو جماعتوں کا اتفاق کی خبریں سامنے اتے ہی سٹاک مارکیٹ میں رجحان بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ بروز بدھ سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے اغاز میں ہی ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ 100 انڈیکس 6100 کے پوائنٹس کے اضافے سے اوپر چلا گیا۔ اس سے یہ بات واضح ہے کہ حکومت سازی کے بعد عوام بہتر حالات کی توقع کر سکتی ہے۔

Related Articles

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Stay Connected

176,934FansLike
37FollowersFollow
2,280SubscribersSubscribe

Latest News