27 C
Lahore
Thursday, September 19, 2024

معیشت اوروزیرِخزانہ اورنگزیب

 اس بات مین کوئی دو رائے نہیں کے نئی حکومت کو بہت سے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ جن میں معیشت کا مسئلہ سب سے اہم اور چیلنجنگ ہے۔ رمضان المبارک میں یہ مسئلہ مزید پیچیدگی اختیار کر چکا ہے۔ اسی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے ایمپورٹڈ اوزیرِخزانہ اورنگزیب کا انتخاب کیا گیا ہے۔ لیکن ہمارے ملک کا مسئلہ معیشت تبھ تک حل نہیں ہو سکتا۔جب تک ہمارے سٹیک ہولڈرز اور اپوزیشن مل کر حبلوطنی کے ساتھ کام نہی کریں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جناب اورنگزیب نے آئی ایم آف سے مزید قرض لینے کی طرف رجھان کا اظہار کیا۔جبکہ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے ریکارد کی وجہ سے پیکج کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ وزیرِخزانہ اورنگزیب کے مطابق ہمیں عارضی اور ڈے ٹوڈے اقدامات سے نکلنا ہو گا۔ مزید یہ کے دوست ممالک سے کیش ڈپازٹ کی صورت میں رقوم لینے۔ اور بیرونی قرضے رول اوور کرنے کا وقت گزر چکا۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ پیچھلی حکومتوں میں سیاسی مفادات کی بنا پر۔ آئی ایم ایف سے کئے گئے وعدے توڑے گئے۔جن کے منفی اثرات آج تک موجود ہیں۔

آئی ایم ایف کی آخری قسط

وزیرِخزانہ اورنگزیب کے مطابق حکومت معیشت کی بحال کے لیے ایک اور پروگرام لے گی۔ انکا کہنا تھا کے حکعؤومت اس بار ایک بڑا پروگرام لینا چاہتی ہے۔ تاکہ ایک طویل اور یکساں اصلاحات کا عمل بروئے کار لایا جا سکے۔ دوسری طرف عالمی مالیاتی ادارے کا وفد۔ ایک ارب 10کڑور کے قرضے کی آخری قسط پر بات کے لیے تشریف لا رہا ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق یہ وفد پانچ روز تک قیام کرے گا۔ یہ وفد 18مارچ تک اگلے اقتصادی جائزے کے لئے مذاکرات کرے گا۔

اسٹاک ایکسچینج کی صورتِحال

کئی دنوں سے اسٹاک ایکسچینج میں خاطر خواہ بہتری دیکھنے میں آئی۔ لیکن سٹاک مارکیٹ میں رجحان بھڑتا اور گھٹتا رہتا ہے۔ اس بات مین کوئی شک نہی کہ نگراں حکومت نے بہت سی اچھے پالسیاں تشکیل دی ہیں۔ جن کو نئی حکومت کے مطابق برقرار رکھا جائے گا۔ وزیرِخزانہ کا کہنا ہے 2024معیشت کے لحاظ سے ایک سخت سال تصور کیا جا رہا ہے۔

Related Articles

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Stay Connected

176,934FansLike
37FollowersFollow
2,280SubscribersSubscribe

Latest News