27 C
Lahore
Thursday, September 19, 2024

پاکستان کی باہمت خواتین

خواتین کسی بھی معاشرے کا سرمایہ ہوتی ہیں۔ خواتین اپنی الگ پہچان خصوصیات اور نظریات رکھتی ہیں. ہر انسان برابری کے حقوق کا حق رکھتا ہے. کسی بھی انسان کو بنیادی حقوق اور وسائل ملنا بہت ضروری ہے۔ لیکن خواتین کو اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے بہت سی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نپولین نے کہا تھا:

تم مجھے باشعور مائیں دو میں تمہیں ترقی یافتہ معاشرہ دوں گا

پاکستان ایک ایسا ملک ہے. جہاں پر خواتین اپنی جرات اور بہادری کے ساتھ معاشرے کی ترقی اور خوشحالی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں. پاکستان میں خواتین ہر شعبے میں پرعزم ہو کر کام کر رہی ہیں. دفاعی شعبہ ہو یا میڈیکل کی فیلڈ ,انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بات ہو یا بیوروکریسی کے ادارے ہوں. خواتین ہر جگہ پر اپنا لوہا منوا رہی ہیں

خواتین معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کے لیے بھی بہت سے منفی رویوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے. پاکستان کے بیشتر علاقوں میں عورت پر بہت ظلم کے پہاڑ ڈھائے جاتے ہیں. عورت کو اس کے بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا جاتا ہے اس کو وراثت میں حصہ نہیں دیا جاتا. جو کہ اس کا شرعی حق ہے. بڑی عمر کے ادمی کے ساتھ شادی ہو یا خون بہا کی میں قصاص کا معاملہ ہو عورت کو ہمیشہ استعمال کیا جاتا ہے. کسی بھی شک کی بنیاد پر غیرت کے نام پر قتل تو اب عام سی بات ہے. عورت کو اس کے جائز حقوق سے بھی محروم رکھ کر اس کو ایک نچلے درجے کا حقیر انسان سمجھا جاتا ہے. .پاکستان کے بہت سے پسماندہ علاقے ان سب کاروائیوں میں ملوث ہیں

ان سب مشکلات کے باوجود بھی خواتین اب تک اپنے اپ کو منوا رہی ہیں اور پز پرعزم ہو کر حصہ لے رہی ہیں جن میں بہت سے نام سر فہرست ہیں.

بےنظیر بھٹو

محترمہ بے نظیر بھٹو “مشرق کی بیٹی”. پہلی خاتون وزیراعظم جنہوں نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہمیشہ خود کو پیش پیش رکھا. اور ایک عظیم مثال قائم کی محترمہ بے نظیر بھٹو کی شبانہ روز محنت سے خواتین کے لیے بہت سی سہولیات اور مواقع اج بھی موجود ہیں. محترمہ بے نظیر بھٹو نے اپنی جرات اور پرعزم رویے سے یہ ثابت کیا کہ ایک عورت بھی قائدانہ صلاحیتوں کی مالک ہو سکتی ہے.  اپنے کام سے یہ ثابت کیا کہ ایک عورت گھر کے ساتھ ساتھ ملک و قوم کے لیے بھی کام کر سکتی ہے. محترمہ بے نظیر بھٹو کی خدمات میں سے سر فہرست خدمت پہلی پولیس فورس قائم کرنا. خواتین فیملی کورٹ میں خاتون جج ہونا. .%5 کوٹا خواتین کے لیے رکھنا اور دیگر کئی اقدامات سر فہرست ہیں

فلائنگ افیسر مریم مختیار شہید

 پاکستان ایئر فورس میں فائٹر پائلٹ بننا اور جنگی جہاز اڑانا. نہ صرف خواتین بلکہ مردوں کے لیے بھی ایک مشکل فیصلہ ہے. ایک ایسی خاتون جو کہ بہت زیادہ  حوصلہ مند ہو وہی اس کا ارادہ کر سکتی ہے. اس پس منظر میں صنف اہن مریم مختیار نے بطور جنرل ڈیوٹی پائلٹ پاکستان ایئر فورس کو جوائن کیا. اس فیصلے کے بعد انہوں نے اپنے خاندان کی طرف سے بہت سے مشکلات کا سامنا کیا.

لیکن وہ اپنے ارادوں پر ڈٹی رہی اور جرات سے ہر مشکل کا سامنا کیا. ٹریننگ کی مشکلات ہوں یا موت کا خوف. انہوں نے ہر انے والے مسائل کا جرت سے سامنا کیا. اور ایک عظیم مثال قائم کی. مریم مختیار بطور فلائنگ افیسر ہر اس خاتون کے لیے ایک مثال ہے. جو کہ اپنے خوابوں کو دیکھ کر ان پر بھروسہ ہیں کرتے ہیں. مریم مختیار پہلی خاتون سپاہی ہے جنہوں نے جام شہادت نوش کیا.

اسی طرح بہت سی مثالیں پاکستان میں پائی جاتی ہیں. جن میں خواتین نے بڑھ چڑھ کر ملک کے تقدیر کو سنوارنے میں ساتھ دیا. اور مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی رہیں.

 .جن میں پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر بھی شامل ہیں

.پہلی سپیس پر جانے والی پاکستان کی بیٹی نمرہ سلیم

.جرات اور بہادری کا سرچشمہ اے ایس پی شہر بانو

.بہت ذہین اور باوقار لڑکی عرفہ کریم

.پہلی وزیراعلیٰ پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ محترمہ مریم نواز صاحبہ

.پہلی خاتون اول جن کے والد صدر پاکستان ہیں محترمہ اصفہ بھٹو جو کہ بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی ہیں

Related Articles

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

Stay Connected

176,934FansLike
37FollowersFollow
2,280SubscribersSubscribe

Latest News